zaḳhm hī terā muqaddar haiñ dil tujh ko kaun sambhālegā
ai mere bachpan ke sāthī mere saath hī mar jaanā
ZEB GHAURI
بات بے بات جو بھر آتی ہیں آنکھیں اپنی یاد رکھی ہے کسی دُکھ کی…
واقفِ غم، متبسم، متکلم، خاموش تم نے دیکھی ہیں کہیں ایسی نِرالی آنکھیں Waqif-E-Gham, Mutabasam,…
کفن میرے سر سے اُتار کے خوب دیدار کرلینا پھر کبھی نظر نہ آئیں گی…
پرونا نہیں ہمیں آنکھوں میں انتظار بس کہہ دیا نا! آپ کو کھونہ نہیں ہمیں…
ہم تو آنکھیں ہی دیکھ کر فنا ہو گئے اُسکی اُس نے پردہ نہ کیا…
تیری آنکھیں بتا رہی ہیں سب کیا ضرورت ہے مُسکرانے کی Teri Ankhen Bata Rahe…